ہماری تاریخ
بانی چیئرمین پرویز عباسی صاحب(مرحوم ) نے نوے کی دہائی کے وسط میں ، پاکستان کے توانائی کے شعبے میں تبدیلی کی رہنمائی کے تصور کے ساتھ ، سنرجیکو گروپ قائم کیا، ان کے اسی تصور کی وجہ سے جنوری 1995ء میں پبلک لمیٹیڈ کمپنی کی حیثیت سے سنرجیکو پی کے لمیٹیڈ کمپنی بنائی گئی۔
سنرجیکو نے موضع کنڈ ، حب، بلوچستان میں 30000 بیرلز روزانہ کے ساتھ اپنی پہلی تیل ریفائنری نصب کی اور مختلف طرح کے قابلِ فروخت اجزاء کے ساتھ یکم جولائی 2004 سے اپنی کمرشل پیداوار کا آغاز کیا جن میں مائع شدہ پیٹرولیم گیس، ہلکا نیفتھا، بھاری نیفتھا، ہائی آکٹین کے ملے جلے اجزاء، گاڑیوں کا پیٹرول، مٹی کا تیل ، طیارہ ایندھن، ہائی اسپیڈ ڈیزل اور فرنس آئل شامل ہیں ۔
2008 میں کمپنی نے پیٹرولیم مارکیٹنگ کے کاروبار میں داخل ہونے کا فیصلہ کیا اور پہلا ایندھن فروخت کرنے کا اسٹیشن قائم کیاور تب سے اب تک ایندھن فروخت کا نیٹ ورک تیزی سے پھیل چکا ہے ۔
پہلی ریفائنری کی تنصیب مکمل ہونے کے بعد ، گروپ نے2008 میں ایک اور منصوبے کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا کہ نئی کمپنی بائیکو آئل پاکستان لمیٹیڈ کے تحت 120000 بیرلز روزانہ کی ایک نئی ریفائنری نصب کی جائے ۔
گروپ مستقبل قریب میں ایک ایرومیٹک پلانٹ نصب کرنے کا بھی خواہش مند ہے۔
فروری 2008 میں ، سنرجیکو کمپنیز کی قوت اور استحکام سے متاثر ہو کر ، ابراج کیپٹل لمیٹیڈ (ACL) ، جو مشرقِ وسطیٰ ، شمالی افریقہ اور جنوبی ایشیا)(MENASA کی سرفہرست پرائیویٹ کاروباری حصہ رکھنے والی فرم ہے ، جو پرائیویٹ کاروباری حصوں میں سرمایہ کاری کرتی ہے ۔
دسمبر 2002 میں ، سنرجیکو نے ملک کی سب سے بڑی ریفائنری کا منصوبہ کامیابی کےساتھ مکمل کیا ۔ اسے پہلے سے قائم ریفائنری کے گردونواح میں نصب کیا گیا ہے اور یہ 120000 بیرلز روزانہ کی گنجائش رکھتی ہے۔
2012 میں سنرجیکو نے کامیابی کے ساتھ سنگل پوائنٹ مورنگ کا منصوبہ پایۂ تکمیل تک پہنچاتے ہوئے ایک اور سنگِ میل عبور کرلیا۔ یہ فلوٹنگ پورٹ ملک میں اپنی نوعیت کی پہلی منفرد پورٹ ہے اور یہ پیٹرولیم کار گو کے بڑے بڑے جہازوں کو خالی کرنے کی گنجائش رکھتی ہے۔
نمایاں تاریخیں:(تاریخی اہمیت)
۱۹۹۵ بائیکو پیٹرولیم پاکستان لمیٹیڈ(بی پی پی ایل) کا انضمام
بائیکو پیٹرولیم پاکستان لمیٹیڈ 09جنوری1995ء کو پاکستان میں ایک پبلک لمیٹیڈ کمپنی کے طورپر ضم ہوئی اور اسے 13 مارچ1995 کو آغازِ کاروبار کی سند عطا کی گئی ۔ اس کے حصص پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی فہرست میں شامل ہے۔
۲۰۰۱بی پی پی ایل ریفائنری کی تبدیلیِ مقام
ریفائنری (ORC-I) کی تعمیر کا آغاز
۲۰۰۴تجارتی آپریشنز کا آغاز
یکم جولائی، 2004 سے کمپنی نے خام تیل کو مختلف قابلِ فروخت اجزاء میں صاف کرکے اپنی تجارتی مصنوعات بنانے کا آغاز کیا ، جن میں مائع شدہ پیٹرولیم گیس،لائٹ نیفتھا،ہیوی نیفتھا، ہائی آکٹین کے ملے جلے اجزا، گاڑیوں کا پیٹرول، مٹی کا تیل ، طیاروں کا ایندھن، ہائی اسپیڈ ڈیزل اور فرنس آئل شامل ہیں ۔
۲۰۰۶ایس اے پی کا نفاذ
ایس اے پی کاروباری ادارے کے ذرائع کی منصوبہ بندی کے لیے تنظیم میں 2006 سے سرکردہ ERP سافٹ ویئر اپنی مستحکم موجودگی کے ساتھ سرگرمِ عمل ہے ۔ اس نے انتظامیہ کو فیصلہ سازی کیلئے درکار معلومات حقیقی وقت پر مہیا کرکے نظام کی صلاحیتیوں میں اضافہ کر دیا ہے ۔
۲۰۰۷پہلا پرچون اسٹیشن
بائیکو نے جولائی 2007 میں سکھر کے قریب اپنا پہلا ایندھن فروخت کرنےکا اسٹیشن قائم کرکے پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت کا باقاعدہ آغاز کیا۔
۲۰۰۸تعمیرِ نواور رکاوٹیں دورکرنا
بی پی پی ایل ریفائنری کی تعمیر نو کی گئی اور رکاوٹوں کو دور کیا گیا ۔
۲۰۰۸ابراج کیپیٹل لمیٹڈ کے ساتھ مشترکہ کاروبار
ابراج کیپٹل لمیٹیڈ(ACL) جو مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور جنوبی ایشیا(MENASA) میں پرائیویٹ کاروبار کے لیے سرمایہ فراہم کرنے والی سرکردہ فرم ہے ، اس نے بائیکو کے ساتھ شراکت کرلی ہے۔ متفقہ باہمی انتظام کے تحت ابراج نے بائیکو میں 40 فیصد حصص حاصل کیے ہیں۔
۲۰۰۸بائیکو آئل پاکستان لمیٹیڈ میں توسیع
120،000 بیرلز روزانہ کی ریفائنری کی تعمیر کا آغاز
۲۰۰۹پیٹرولیم ماکٹنگ کا کاروبار
بائیکو پیٹرولیم پاکستان لمیٹیڈ اپنے پیٹرولیم مارکیٹنگ کے کاروبار ،جو پہلے ایک آئل مارکیٹنگ یونٹ پر مشتمل تھا، اس کاباقاعدہ دوبارہ افتتاح کرکے تیل کی مارکیٹنگ کے کاروبار میں داخل ہوئی۔
۲۰۰۹ذخیرہ کرنے کے ٹینکوں کی تکمیل
بائیکو پیٹرولیم پاکستان لمیٹیڈ نے ملک کے سب سے زیادہ ذخیرہ کرنے کی گنجائش رکھنے والے ٹینک تعمیر کیے ہیں ۔
۲۰۱۰بائیکو پیٹرولیم نے ، کیماڑی کراچی میں واقع ٹرمینل سمیت بائیکو ٹرمینل پاکستان لمیٹیڈ کے سوفیصد شیئر حاصل کر لیے ۔
۲۰۱۰ بائیکو پیٹرولیم پاکستان لمیٹیڈ کی ریفائنری کی گنجائش میں اضافہ
او آر سی ۱ ریفائنری کی گنجائش35000 بیرلز روزانہ تک بڑھائی گئی تھی
۲۰۱۰بائیکو کوری برانڈ کرنا
برانڈ کے بین الاقوامی ماہرین نے بے مثال اور منفرد برانڈز کی ساخت کا جائزہ لیتے ہوئے بائیکو کی پوزیشن کو اوپر اور مسابقت سے بالا رکھا۔ اس جائزے کا مقصد کارپوریٹ امیج کو مستحکم کرنے اور مقامی اور بین الاقوامی طور پر خود کو قابل ثابت کرنا تھا ۔
۲۰۱۰سنگل پوائنٹ مورنگ اور پائپ لائن کا منصوبہ
سنگل پوائنٹ مورنگ اور پائپ لائن کے نیٹ ورک کے منصوبے کا آغاز افتتاح کےبعد کیا جاچکاہے۔
۲۰۱۲طویل خدمت ایوارڈ اور سلامتی ایورڈز
اکتوبر 2012 میں بائیکو نے طویل مدتی سروس ایوارڈزاور سیفٹی ایوارڈزکی تقریب کا انعقاد کیا ۔
۲۰۱۲
بائیکو پاکستان کی سب سے پہلی سنگل پوائنٹ مورنگ (SPM) کا آغاز کرتا ہے۔
دسمبر2012 میں گہرے سمندر میں قائم کی گئی نئی سنگل پوائنٹ مورنگ (SPM) کے مقام پر پہلا تیل بردار جہازلنگراندازہوا۔
اس مرکز کو بی ٹی پی ایل نے تعمیر کیا۔ ابوظبی سے یہاں ایم ٹی آریٹس 70 ہزار ٹن اپرزاخم خام تیل کے ساتھ لنگر انداز ہوا جس کے بعد پاکستان میں تیل بردارجہازلنگر انداز ہونے کے تیسرے پورٹ کی شروعات ہوئی۔
۲۰۱۲بائیکو ملک کی سب سے بڑی تیل ریفائنری کی تکمیل کا اعلان کرتا ہے ۔
دسمبر 2012 میں بائیکو نے پاکستان کی سب سے بڑی تیل ریفائنری کی تکمیل کا اعلان کیا۔ اس نئی شروع کی جانے والی پیٹرولیم ریفائنری میں تیل صاف کرنے کی گنجائش120000 بیرلز روزانہ رکھی گئی ۔