بانی چیئرمین
بانی چیئرمین
(۱۹۴۰ ء ۔ ۲۰۰۶ ء)
عباسی صاحب، جو تصور، سمت رکھنے والے شخص تھے ، انہوں نے زندگی بھر کامیابیاں حاصل کیں۔ انہوں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کی اور مالیات اور مارکیٹنگ کے شعبوں میں اچھی ساکھ کے حامل مقامی اور بین الاقوامی اداروں سے مختلف طرح کے کورسز بھی کیے ۔
عباسی صاحب نے ساٹھ کے عشرے میں اپنا کیریئر بحری تجارت اور مالیات کے شعبوں میں شاویلیس پاکستان (آر، جی شایو کے لمیتد) میں ملازمت سے شروع کیا اور ان سے اپنی نوسالہ وابستگی کے دوران وہ انتظامیہ کے ایک سینیئر عہدے تک پہنچ گئے۔1969ء میں عباسی صاحب ، کال ٹیکس آئل پاکستان لمیٹیڈ کا حصہ بن کر آئل مارکیٹنگ کی صنعت سے وابستہ ہوگئے ، جہاں کمپنی میں اپنے دس برسوں کے دوران دیگر عہدوں کے علاوہ وہ پاکستان اور افغانستان کے لیے مارکیٹنگ مینیجر کے عہدے پر بھی فائز ہوئے ۔ بحری تجارت اور تیل مارکیٹ کی صنعت میں بین الاقوامی اختصاص کا حامل، بیس برسوں کا منفرد تجربہ انہیں اپنا ذاتی کاروبار شروع کرنے کی جانب لے گیا، جو کچھ ہی عرصے میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی بہت سی کمپنیوں کو اپنے اندر ضم کر چکا ہے۔ انہوں نے سنرجیکو پی کے لمیٹیڈ کو بیسینٹکو انکارپوریٹیڈ کی مدد سے قائم کیا تھا۔ ابتدائی برسوں میں ان کےلیے اسپورٹس مین شپ کا جذبہ کلیدی اہمیت کا حامل تھا اور اس کی وجہ سے انہوں نے حاصل کرنا اور جیتناسیکھا۔
- جونیئر پنجاب ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ
- ایرو ماڈلنگ نیشنل چیمپئن شپ
- انٹر کالج اور جونیئر پنجاب ٹینس چیمپئن شپ
- گلائیڈنگ ریکارڈ
- سولو سیسنا فلائیٹ، صرف چارگھنٹے فلائیٹ ریکارڈ کے ساتھ
- جہاز رانی کا ایورڈ، پرائیوٹ پائلٹوں کے لیے
- موٹر والی کشتی کی چیمپئن شپ
- واٹر اسِکی چیمپئن شپ
- ریپڈ فائر پسٹل شوٹنگ چیمپئن شپ، 1953 سے1996 کے درمیان رائفل شوٹنگ چیمیئن شپس
زندہ دل ، سرگرم اور رہنما شخصیت کے حامل مسٹر عباسی ، ایک میمبر کی حیثیت سے باوقار اداروں جیسے چارٹرڈ شپ بروکرز انسٹیوٹ اور ٹرانسپورٹ انسٹیوٹ وغیرہ سے منسلک بھی رہے ۔ وہ مینیجنگ کمیٹی کے میمبر اور ایف پی سی آئی کے سینیئر وائس چیئرمین ، پاکستان شپ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے وائس چیئر مین اور چیئرمین، نیشنل رائفل ایسوسی ایشن پاکستان کے سیکریٹری جنرل اور ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ ، ساؤتھ ایشین شوٹنگ کنفیڈریشن کے سیکریٹری جنرل اور کامن ویلتھ شوٹنگ فیڈریشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے میمبر کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دیتے رہے۔ انہیں انٹر نیشنل اولمپک ایسوسی ایشن کی جانب سے ‘‘اے کلاس جیوری جج’’ مقرر کیا گیا تھا، پاکستان کے لیے یہ اپنی نوعیت کا واحد ریکارڈ ہے ۔
وہ 25 جولائی، 2006 کو اپنے ابدی سفر پر روانہ ہوئے ۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ انہیں ان کی ابدی آرام گاہ میں بلند مرتبے پر فائز کرے اور ہمیں ان کے خوابوں اور تصورات کی تکمیل کی ہمت عطا کرے جو وہ اپنی کمپنی کے بارے میں رکھتے تھے ۔